غزل-22 میں اک دیہ ہوں جو روشنی تو دیتا ہے

September 10, 2021
Gazal
19 0

Poet: Tanveer Iqbal

میں اک دیہ ہوں جو روشنی تو دیتا ہے
پر خود دکھوں کے اندھیروں میں جلتا رہتا ہے
 
میں وہ دریا جسکا پانی دلوں کی سیرابی
مرے دل میں مگر اشکوں کا بہر بہتا ہے
 
میں وہ آواز ہوں جو سب کے لیے اک نغمہ
میرے کانوں میں کوئی غم کا بین کہتا ہے
 
میں ہوں وہ شجرِ صحرا جو زندگی افزا
پر آپ جان لیوا حدتوں کو سہتا ہے
 
مرا آزردہ چہرہ مسکراہٹ سجا کے
اپنی ویرانیوں کو راز بنا لیتا ہے
 
تنویر اقبال
Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Open chat
1
Hello,
How can I help you?