غزل-19 گیت لکھوں، تجھے نغمہ، کوئی غزل لکھوں

June 5, 2021
Gazal
17 0

Poet: Tanveer Iqbal

گیت لکھوں، تجھے نغمہ، کوئی غزل لکھوں

گیت لکھوں، تجھے نغمہ، کوئی غزل لکھوں
پھول لکھوں، تجھے خوشبو، تجھے صندل لکھوں
 
میں دیکھوں تجھے قوسِ قزح کے، رنگوں میں
پھر تجھے پیار برساتا ہوا، بادل لکھوں
 
سب رتوں کی دلکشی ہے تیرا پیراہن
بادِ بہار کو میں تیرا آنچل لکھوں
 
میں تیری رنگت کو چاندنی سے دوں تشبیہ
پھر رات کو میں تیری آنکھ کا کاجل لکھوں
 
تجھ سے منسوب کرکے اپنی سبھی آرزوئیں
اپنے سب ارمانوں کا تجھے، محل لکھوں
 
تیرے خیالوں میں مست رہوں روزوشب
پھر تیرے واسطے اپنا دل پاگل لکھوں
 
اپنی ہر سانس کو میں کر کے امانت تیری
اپنی ہر ساعت تجھ کو اپنا ہر پل لکھوں
 
اب دل سنبھلتا ہے صرف،تیری دید کے بعد
میں تجھے اپنا مسیحا دل کو گھائل لکھوں
 
اب، مل بھی جا کہ صدیوں سے ادھورا ہوں میں
میں کر کے اپنا تجھے خود کو مکمل لکھوں
 
تنویر اقبال

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Open chat
1
Hello,
How can I help you?