Poet: Tanveer Iqbal tanveer.Iqbal@outlook.com
امیر ہو کر بھی خَلق کے خادم رہنا
ہو اقتدار میں تو، منصف حاکم رہنا
ہوتی جاتی ہیں بتدریج منتشر قومیں
کرکے قائم نظامِ امن تم ناظم رہنا
تم بچنا منافقت سے ہر قدم ہر قول
ناصرف نام سے، اعمال سے مسلم رہنا
نیکیاں کرنا صرف خاطرِ رضاءِ رب
پارسا ہوتے ہوئے بھی تم نادم رہنا
دنیاوی علوم میں بھی سبقت لینا
قرآن و سنت کے مگر عالم رہنا
سمجھنا پھول ہتھکڑیوں کو خاطرِ دین
خدا کی راہ میں رہنا پڑے، مجرم رہنا
کرتے رہنا ادا حقوق ہر تعلق کے
نہ ہی غاصِب کبھی، نہ کبھی ظالم رہنا
بچا کے رکھنا ہر گندگی سے روح و بدن
تم اپنے ظاہر و باطن کے عاصم رہنا
ٹوٹتے ہوں تم پہ جتنے سختی کے پہاڑ
تم اپنے رب سے وفادار پر لازم رہنا
خدا کی رسی کو تھام کر مضبوطی سے
پھر شریعت کے پابند تم دائم رہنا
تنویر اقبال