Poet: Tanveer Iqbal
آنکھ بھی نم ہے، دل بھی بیقرار ہے آج
مزاجِ موسم بھی خاص سوگوار ہے آج
گلے ملتے ہوئے جو لوگوں کو دیکھا تو
یاد آیا کہ شاید کوئی تہوار ہے آج
کاش پہنچے اُن تک دل کی بیتاب صدا
مری نظر شدید طالبِ دیدار ہے آج
چاروں اطراف اک جشن برپا ہے لیکن
بجھے دل پر بہت اداسی سوار ہے آج
وہ آجائیں تو اپنی بھی عید ہوجائے
ورنہ ہجر زدہ یہ دن بھی خوار ہے آج
تنویر اقبال